ڈائجسٹ ریڈر 8
وہ ڈرائینگ روم میں مونگ پھلی کھاتے اپنا پسندیدہ ناول جنت کے پتے پڑھ رہی تھی ۔ اس وقت چار بج رہے تھے ۔ صبح سے ہلکی بارش ہو رہی تھی ۔اور بارش ہو اور محترمہ انشا مونگ پھلی نا کھائیں ۔یہ تو ہو نہیں سکتا تھا مگر ڈرائینگ روم میں کھانے کی کوئ تک نہیں بنتی تھی مگر وہ "جنت کے پتے" میں کچھ اس قدر گم تھی کہ صوفہ پر آبیٹھے ،ٹی ٹیبل پر اپنے دونوں پاؤں جماۓ۔اپنی گود میں ڈائجسٹ رکھے مونگ پھلی چھیل چھیل کر کھانے لگی تھی ۔کانوں میں ہینڈ فری بھی تھے ۔جس سے وہ اپنی پسندیدہ موسیقی سے بھی لطف اندوز ہو رہی تھی۔ وہ اس وقت بالکل وہیں تھی جب" جہاں " حیا کو پھول بھیجتا ہے ۔اور وہ ڈر جاتی ہے ۔کہ اسکے گھر کی بیل بھی بالکل ویسے ہی بجی ۔ "یا اللہ خیر ۔" اس نے اپنا ہاتھ سینے پر رکھ لیا ۔ اس نے دونوں پیر زمین پر رکھے تو گود میں موجود پھلی کے چھلکے ساتھ ہی گرے ۔وہ انہی چھلکوں پر پیر رکھتی باہر آئ تو وہاں وہی شرافت کا پتلا ٹہرا تھا ۔اپنی کیپ اس نے آج ہاتھ میں لے لی تھی جس سے اسکے گھنگھریالے بال بکھرے بکھرے سےلگ رہے تھے ۔ وہ اسے دیکھ کر ہی تپ گئ ۔ آآپ کا پارسل "۔ وہ خود بھی منہ ب