پھڑکے ایک مہزب شہری
پھڑکے ایک مہذب شہری آپ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کہ یہ" پھڑکے" کیا بلا ہے۔بس یوں سمجھئے کہ ایک ایسا کردار جسکی رگ ہمدردی غیر ضروری طور پر پھڑکتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے یہ نام انہیں دیا۔ ہمارے پھڑکے جیسے ہی جاگیں گے۔اپنی خودساختہ ذمہ داریاں انہیں یاد آینگی۔اور وہ ایک ذمہ دار و مہذب شہری بننے گھر سے نکل پڑینگے۔پیچھے سے بھلے انکی امی اپنی دوا لانے کا کہیں ،وہ ایک کان سے سنکر دوسرے کان سے نکالتے چلے جاینگے۔ پھڑکے میاں کو گھر سے نکلتے ہی آگے ایک چو راہے پر ایک اندھا ملا ۔وہ بیچارا ہاتھ میں کاسہ لئے بھیک مانگ رہا تھا۔پھڑکے میاں نے اسے زبردستی روڈ پار کرادی۔وہ نا نا کرتا رہا اور ہمارے پھڑکے میاں کی رگ ہمدردی جو عروج پر تھی آخر اسے سڑک کے اس پار پہنچا کر ہی دم لیا۔اندھا انہیں گالیاں دیتے رہ گیا۔ ہمارے پھڑکے میاں آگے چلے ،ایک چور پرس لیے بھاگا آرہا تھا اسکے پیچھے کچھ لوگ بھی تھے۔پھڑکے میاں نے جلدی سے اسے ایک عمارت کے اندر چھپا دیا۔لوگ آگے چلے گۓتو چور نے انکا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا ،یہ تو میرا فرض تھا۔چور نے انہیں دو تھپڑ لگاۓ اور انکے پیسے چھین لیے اور کہا