محترم ایڈیٹر صاحب السلام علیکم آج میں ایک ایسا مسئلہ لے کر آئ ہوں جس کا حل اگر کسی صاحب علم کے پاس ہو تو ضرور بتائیں ۔ ہم تقریباً تین دہائیوں سے ایک رسالہ پڑھتے آرہے ہیں جو کہ ہر ماہ باقاعدگی سے دہلی سے نکلتا ہے ۔وہ لڑکیوں اور گھر کے ہر فرد کے لیے ہے اس کا نام " پاکیزہ آنچل " ہے ۔ خالد مصطفی صدیقی کی ادارت میں نکلنے والا یہ رسالہ ہر ماہ پابندی سے شائع ہو تا ہے ۔ اس میں خواتین کے لیے افسانے ناول پکوان مہندی اور کئ تفریحی مواد ہمیں مناسب قیمت میں دستیاب ہے ۔اب ایک مشکل یوں آئ ہے کہ اب یہ رسالہ ہندوستانی قلمکاروں کو موقعہ نہیں دے رہا لکھنے کے لیے ۔ اس کے علاوہ اس رسالے کے بارے میں یہ بات بھی معلوم ہو ئ ہے کہ یہ رسالہ پاکستانی ناول نگاروں اور افسانہ نگاروں کے افسانے ،انٹرویو ان کی بغیر اجازت کے چوری سے شائع کرتا ہے ۔ ان پاکستانی قلمکاروں کو نا معاوضہ ملتا ہے نا ہی انہیں اس بات کا علم ہے کہ ان کے افسانے ہندوستان میں شایع ہو رہے ہیں ۔ ( ان قلمکاروں سے تحریری اجازت لینے کی تک زحمت گوارا نہیں کی ۔ غزالہ صدیقی صاحبہ نے ۔ ) اصل مسئلہ تو یہ بھی نہیں ہے ۔ اب یہاں کے افسانہ نگار خواتین
اشاعتیں
اکتوبر, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں