اشاعتیں

اکتوبر, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہارر ہاؤس

 ہارر ہاؤس  "سب ٹھیک ہے نا جیمس۔" کیتھی نے تمام سامان پرنظر ڈالی ۔وہ سب ابھی ابھی اس گھر میں شفٹ ہو ے تھے ۔جم اور جونس دونوں گھر کے قریبی پارک میں جا چکے تھے۔ "ہاں ۔لگ تو سب ٹھیک ہی رہا  ہے" ۔جیمس نے اپنے کندھوں سے  آخری بیگ بھی رکھ دیا ۔ "ہمممم ۔۔ویری نائس ہاؤس" ۔اب وہ دونوں گھر کو دیکھنے لگے تھے ۔ "اتنے کم کرایہ میں اتنا اچھا گھر مل گیا "۔کیتھی نے مسکرا کر کہا۔  "آئ آیم سو لکی "۔کیتھی نے آنکھیں میچیں ۔ "یس مائ گڈ لک "۔جیمس نے اسکے ہاتھوں کو تھام لیا ۔اب وہ دونوں ھاتھوں میں ھاتھ دیۓ سیڑھیاں چڑھنے لگے ۔ یہ ایک بہت خوبصورت ڈبل اسٹور ی مکان تھا ۔گھر بہت اونچائ پر بنا ہوا تھا ۔نیچے صرف ہال اور کچن تھا ۔جبکہ اوپر دو بیڈروم اور سٹڈی تھی ۔ "یہ گھر ۔۔۔۔۔ "کیتھی نے بالکونی میں ٹہر کر آس پاس کے گھروں کو دیکھا ۔ ک"تنا اوڈ ون لگ رہا ہے سب سے الگ تھلگ ۔ "یہ گھر واقعی سب گھروں سے ہٹ کر بنا ہوا تھا ۔ گھر کی مشرقی سمت دیکھیں تو جنگل جیسا لگ رہا تھا ۔بڑے بڑے درخت سے سڑک بلکل چھپ گئ تھی ۔جبکہ مغربی جانب اکا دکا گھر تھے جو گ

موت کا لائیو شو

وہ زمانہ گیا جب کسی چیز کی خبر ملنے تک زمانے بیت جاتے تھے ۔کسی کی پیدایش اور موت کی خبر  ملنے کے لیے  بھی تین دن یا کبھی کبھی ہفتوں لگ جاتے تھے ۔ آجکل  ہر چیز آن لائن  ہو گئ  ہے ۔آپ آن لائن  ہیں تو سب کی خیر خبر آپ کو ملتی رہے گی۔اگر آپ کسی دن چار گھنٹے کے لیے بھی آف لائن ہوۓ تو سمجھ جائیں آپ زمانہ سے چار گھنٹے پیچھے چل رہے ہیں ۔ اب تو ہر چیز ہی لائیو ہوگئ ہے ۔یہاں تک کہ موت بھی ۔جی ہاں ۔موت اور وہ بھی لائیو ۔ لوگوں نے انٹرنٹ کو اپنے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔مقصد اچھے ہوں تو اس سے بہتر کوی چیز نہیں ۔لیکن فاسد مقصد ہو تو ۔۔۔۔۔۔ اب کچھ لوگوں نے اپنے خودکشی کو بھی گلیمیرایز کرنا شروع کر دیا ہے ۔وہ  خودکشی کا لائیو ویڈیو بنا تے ہیں اور اپ لوڈ کر دیتے ہیں ۔کچھ لوگ سلفی لینے کے چکر میں موت کے منہ میں چلے  جاتے ہیں ۔انوکھی سلفی کے چکر میں موت کے ساتھ سلفی ہو جاتی ہے ۔ایک شخص نےچلتی  ٹرین کے ساتھ سلفی لینے کی کوشش کی تھی ۔مگر وہ اپنے اور ٹرین کے فاصلہ کو صحیح ناپ نا سکا اور وہ لائیو  موت کا شکار بنا ۔ ابھی کچھ دنوں ایک عائشہ نامی لڑکی کی ویڈیو بھی بہت زیادہ وائرل ہوئ تھی

قید

 قید ۔۔۔۔۔ قید ایسا لفظ ہے جس سے انسان کو کوئ خوشی نہیں ہو تی ۔قید میں رہنا کسے اچھا لگتا ہے ۔ہر انسان آزاد رہنا چاہتا ہے ۔قید و پابندی کسی انسان کو اچھی نہیں لگتی ۔ لیکن میں ایک حدیث کا حوالہ دونگی کہ  دنیا مومن کے لیۓ ایک قید خانہ ہے ۔میں نے کئ بار یہ حدیث پڑھی تھی اور سرسری سے معنی بھی سمجھ آگۓ تھے ۔لیکن اسکا گہرائ سے کبھی غور نہیں کیا تھا کہ  مومن کے لیۓ دنیا  قید خانہ کیوں کہا گیا ۔ دراصل ایک سچا مومن  نفس کے معاملہ میں کڑا ہوتا ہے ۔وہ کبھی نفس کو اپنے آپ پر غالب نہیں آنے دیتا ۔وہ پل صراط پر چلنے جیسی زندگی گزارنے کی کوشش کرتا ہے ۔اس کو صبر کرنا آتا ہے ۔وہ شکوہ شکایت نہیں کرتا ۔وہ اپنے آپ پر ہر گناہ کو حرام کرتا ہے ۔تب کہیں جا کے وہ مومن بن پا تا ہے ۔مسلمان اور مومن میں بس اتنا ہی فرق ہے ۔کہ مسلمان صرف زبانی مسلمان ہو تا ہے اور مومن عملی مسلمان ۔ تو بات ہو رہی تھی مومن کے لیۓ دنیا قید خانہ کی ۔۔ جب آپ کسی اچھے نیک انسان کو دیکھیں جو بیماری ،غریبی ،اولاد کے معاملہ میں آزمائش سے دوچار ہوں تو سمجھ جاییں کہ اللہ نے ان پر دنیا کیوں تنگ کی ہے ۔وہ اپنے بندو ں کو آخرت کے لیۓ تیار کرتا ہے

portrait

"Oh! man 'can you make my portrait"?.He raised his face towards her voice . .There is a  girl with two poneis tied around . ."sit down". He nodded his head.He was an artist. He has to make  a portrait of every customer. But this customer who was a teen age and looks  surprisingly at his work is not an ordinary customer. "please"!have  a seat." "please, Dont move when I make your portrait. "ok". she sat  on the bench . He started his work. .His brushes are spreading here and there .He made her face her hairs and her eyes .....but her eyes are so dark so shiny that he was portraying her eyes he stopped his work somewhere . "what happened.?"she asked. "Nothing" .he replied and re started his work. .when he completed her portrait .He himself amazed of how nicely he sketched her face.A round face' pink cheeks' sraight nose and dark eyes with shiny hairs. "it looks amazing "she screamed. "i  am s

ڈائری انٹری

    ۔ ۔اکتوبر  ۔۔ آج صبح صبح ڈائری لے کر بیٹھی تو سمجھ نہیں آیا کہ کہاں سے شروع کروں ۔   صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے  زندگی یونہی تمام ہوتی ہے  کیا سچ میں زندگی بس صبح شام کے دائرے میں ہی سمٹی ہوتی ہے ۔صبح جس میں ناشتہ کی پکار ،کالج اسکول جانے کی فکر ،لنچ باکس کی آوازیں اور وقت کے ساتھ دوڑتے بھاگتے لوگ ، کسی گھر میں آوازوں کا شور ،تو کسی گھر میں خاموشی ،گلیوں میں گھروگھر چیزیں بیچنے والوں کی پکار ،کوئ پیاز پکار رہا ہے تو  کوئ تازی ترکاری ،کوئ آلو لیۓ نکلا ہے تو کوئ ہرا دھنیا ۔صبح صبح یہ لوگ ان لوگوں کے لیۓ نعمت غیر مترقبہ ہو تے ہیں ۔جنہیں آفس وغیرہ جانا ہوتا ہے اور جو آفس آتے آتے ترکاری لانا بھول جاتے ہیں ۔ صبح صبح  اخبار کھولتی ہوں تو وہ وہی گھسی پٹی خبریں بتاتا ہے ۔قتل اور غارت گری ،عصمت دری وغیرہ ۔آج سے بیس سال پہلے کی خبریں ایسی ہی ہوتی تھیں ۔لیکن اب خبر کچھ اور آگےبڑھ گئ ہے ۔اب معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی جیسے واقعات سے اخبار بھرے پڑے ہیں۔  پہلے صرف جھگڑے ہوتے تھے۔اب دو فرقوں کے درمیان جھگڑے ہو تے ہیں۔پہلے اردو صرف زبان ہوتی تھی اب مسلمانوں کی زبان بن گئ ہے۔ہر چیز میں تفرقہ ۔ آج سے بیس

پاس ورڈ ۔۔۔۔۔ایک ہنستی مسکراتی تحریر

 پاس ورڈ ہماری شبو اور گوگل اسسٹنٹ کا تو آپ نے پڑھا ۔مگر شبو کی فیملی میں صرف اماں ،ابا ہی نہیں ہیں ۔انکی فیملی نمو نوں  سے بھری پڑی ہے ۔اب اسکی بھابھی ہی کو لے لیں ۔انکا نام۔شاہانہ سا تھا جسکو ان لوگوں نے "شنو "کر فقیرانہ کر دیا۔اب آییۓ ٬شبو کے گھر چلتے ہیں۔ اماں صحن جھاڑ رہی ہیں ۔وہ جھاڑتے جھاڑتے شبو کے پاس آتی ہیں ۔ اے ،شبو ،"یہ تیرا  فون کھل نہیں رہا ۔پتا نہیں کیوں ؟" اماں "میں نے موبائل کو تالا لگا دیا ہے ۔"شبو نے احتیاطاً تالا کہا تاکہ وہ الجھن میں نا پڑیں ۔ "ہیں !تالا " "مگر اس میں تو نے کونسا خزانہ رکھا ہے جو تالا لگانے کی ضرورت پڑ گئ۔"اماں کی حیرت واجبی تھی۔ "وہ اماں ۔۔۔۔۔"شبو مخمصہ میں پڑ گئ۔ "اگر لاک نا کریں تو کوئ بھی آپ کا فون کھول کر دیکھ سکتا ہے ۔فوٹوز وغیرہ 'اس لیۓ لگاتے ہیں ۔" ا"اب کالج جاتی ہوں تو کئ لڑکیاں میرا فون کھول کر گھر کے ،آپ کے فوٹوز دیکھ لیتی ہیں ۔خوامخواہ کا مذاق بنتا ہے ۔" "تو وہ کونسی کہیں کی حور پری ہیں ۔برتن بگونوں جیسے تو منہ ہیں سب کے " اماں نے برا سا منہ بن