سوشل میڈیا تیری کونسی کل سیدھی تنقیدی جایزہ
سوشل میڈیا تیری کونسی کل سیدھی تنقیدی جایزہ سوشل میڈیا کا نام سنتے ہی ساری" امیوں" (ماؤں) کی تلوہ کو لگتی سر پر جا بجھتی ہے۔ ۔"نام مت لینا اسکا،فیس بک ،ٹویٹر اور وہ کیا بلا ہے انسٹا ،دل کرتا ہے ان سب کے کرتا دھرتا کو ایک لائن میں کھڑا کریں اور گولی ماردیں۔ ۔"کہیں کا نا رکھا. ہمارے گدھوں کو،پہلے بھی کونسے کام کے بندے تھے،اب تو گھر کے رہے نا گھاٹ کے۔" "۔چیٹنگ" کے نام پر "چیٹنگ" ہوتی ہے۔لڑکے لڑکیاں بن جاتے ہیں۔اور لڑکیاں پریاں،گنجے،بوڑھے' اپنے آپ کو شاہ رخ بتارہے ہوتے ہیں۔اور شادی شدہ کنوارے بن کر دوسری تیسری شادی کے خواب دیکھ رہے ہوتے ہیں۔"ارے توبہ توبہ " "کوئ تک ہے بھلا،کتنا الو بنائیں گے اور کتنوں کو،اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ سب کو پتا ہو تا ہے کہ یہاں سب ایک دوسرے کو الو ہی بنارہے ہیں اور سب خوشی خوشی الو بن رہے ہیں۔کیا فرق پڑتا ہے ۔دھوکہ جھوٹ یہ سب تو چلتا ہےیہاں،اب کیا فیس بک پر سادھو سنت بن جائیں ۔اونہہ۔اپنی ماں کی خیر خبر نہیں لینگے لیکن فیسبکی کی سونیا پر جان نچھاور کرینگے چاہے وہ گدھی ہی کیوں نہ ہو۔فادرز