دل کی آواز بھی سن لو اب یہ ڈیجیٹل دور ہے تو دل تو دل دماغ بھی دشمنی نبھانے پر تلا ہوا ہے ۔ وہ کوئ اور زمانے ہوتے تھے جب کہتے تھے کہ کبھی کبھی دل کی بھی سن لینی چاہیۓ۔ اب تو یہ حال ہو گیا ہے کہ دماغ کو بھی اپنی انا کی پڑی ہے ۔ اور اپنی انا کے مارے بندے کو مکمل طور پر پاگل بنانے پر تلا ہے ۔ آپ کو لگ رہا ہوگا کہ ہم بے پر کی ہانک رہے ہیں ۔ نہیں جناب ۔ ہم یونہی بک بک کبھی کرتے نہیں ۔ اور فضول باتیں کرنے کی عادت بھی نہیں ۔ ہم تو اس ڈیجیٹل دور میں بڑھ رہی نفسیاتی بیماریوں کو لیکر پریشان ہیں ۔ نفسیاتی بیماریوں نے ہر گھر میں ڈیرا جما لیا ہے ۔ تقریبا ہر گھر میں ایک نفسیاتی مریض موجود ہے ۔ اور اس دماغی بیماری کے پیچھے دماغ کا ہی ہاتھ ہو گا اور کس کا ہوگا ۔۔ اب تک دل منمانی کرتا تھا اور بدنام ہو تا تھا ۔ لیکن اب دماغ صاحب بھی میدان میں آگۓ ہیں ۔ وہ وہ حرکتیں کرہے ہیں یا بندے سے کروارہے ہیں کہ اللہ کی پناہ ۔ کبھی یہ دماغ مریض سے کہہ رہا ہوتا ہے کہ دیکھو فلاں نے تمہارے بارے میں کچھ غلط کہا اور اس بندہ نے فورا ہی مان لیا ۔ کبھی یہ بڑے بھولے بن کر مریض کو کہتے ہیں کہ آخر تم نے زندگی میںکیا ہ
اشاعتیں
اکتوبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں